ذرائع کے مطابق جاتی عمرہ میں موجود شریف خاندان کی اراضی کے انتقال کی منسوخی کے حوالے سے سرکاری ریکارڈ سامنے آ چکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پیش کردہ اراضی ریکارڈ میں وحیدہ بیگم کی 650 کنال زمین کا انتقال منسوخ کیا گیا اور ریکارڈ کے مطابق بیگم شمیم اختر نے 241 کنال کی زمین وحیدہ بیگم سے خریدی تھی۔ قانون کے مطابق جب وحیدہ بیگم کے نام کی زمین کا انتقال منسوخ کیا گیا تو خریدار کی زمین کا انتقال خود بخود منسوخ ہوگیا تھا۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پیش کردہ ریکارڈ کے مطابق وحیدہ بیگم سے لی گئی اراضی میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی 25 کنال زمین بھی موجود ہے۔ کیوں کہ نواز شریف کے خلاف عدالت میں کیس چل رہا ہے اسی وجہ سے نواز شریف کے نام کی اراضی کی حیثیت تبدیل نہیں کی جا سکتی۔
ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے گھر وہاں تعمیر کیے گئے ہیں جو کہ بیگم شمیم اختر کی اراضی تھی مگر اس اراضی کا انتقال منسوخ کر دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے شریف خاندان کے نام تمام اراضی کا ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ دنوں اور رائیونڈ میں موجود 127 کنال اراضی کا انتقال بھی منسوخ کر دیا گیا تھا۔ رائیونڈ میں موجود 127 کنال اراضی میں بھی شریف خاندان کی رہائش گاہیں تعمیر کی گئی ہیں۔ حکومت پنجاب میں ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو رائیونڈ میں موجود رہائش گاہیں گرانے کی منظوری بھی دے دی تھی۔ تاہم نواز شریف اور شہباز شریف کے بھائی عباس شریف کی جانب سے لاہور کی سول عدالت میں اراضی کے انتقال کی منسوخی کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ سول عدالت لاہور کی جانب سے درخواست کو منظور کر کے 27 اپریل تک کیس کی سماعت ملتوی کر دی تھی۔ عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ 27 اپریل کو تمام لوگ ریکارڈ کے ساتھ پیش ہوں۔