ذرائع کے مطابق پورے پنجاب میں مظاہرین کی جانب سے جلاؤ گھیراؤ آج تیسرے روز بھی جاری ہے۔
تفصیلات کی مطابق مزہبی جماعت ٹی ایل پی کے ارکنان اور دیگر مظاہرین کی جانب سے تیسرے روز بھی جلاؤ گھیراؤ جاری ہے۔ جب کہ پولیس کی جانب سے سو سے زائد افراد کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز مظاہرین کی فائرنگ اور پتھراؤ کی زد میں آنے والا راہگیر فیصل آباد کی ہسپتال میں جان کی بازی ہار چکا ہے۔ دوسری طرف پولیس کی جانب سے مختلف الزامات کے تحت 73 سے زائد افراد کو زیر حراست میں لیا گیا ہے اور ان کے خلاف 9 مقدمات بھی درج کئے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سی پی او فیصل آباد سہیل چوہدری کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے پرتشدد مظاہرے کے وائس پتھراؤ کی وجہ سے دس پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جب کے نامعلوم افراد کے خلاف مختلف تھانوں میں 9مقدمات بھی درج کر لئے گئے ہیں۔
موٹروے کو کھولنے کے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایم تھری اور ایم فور موٹروے آمدورفت اور ٹریفک کے لیے کھولی جا چکی ہیں۔
ذرائع کے مطابق شہر گوجرانوالہ میں چندہ کلہ بائی پاس پر عوام اور پولیس کو تشدد کا نشانہ بنانے اور توڑ پھوڑ کرنے کی وجہ سے 355 افراد پر مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ 355 افراد میں سے 55 افراد نامزد ہیں جبکہ 300 افراد نامعلوم ہیں۔ ان میں سے 19 افراد کو جلاؤ گھیراؤ اغوا اور تشدد کی وجہ سے گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔
سیالکوٹ میں مظاہرین کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا گیا اور وین کو آگ لگا دی گئی جب کہ ملتان میں بہاولپور بائی پاس کو پولیس کی جانب سے خالی کرا لیا گیا ہے اور ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
ڈیرہ غازی خان میں احتجاج کو بند کرانے میں پولیس اور عوام کے درمیان جھڑپیں ہوئے جس کے نتیجے میں سب انسپکٹر محمد عامر شدید زخمی ہوگئے تھے۔