ملک کے خلاف بات کرنے والوں کو عوام مسل کے رکھ دیں گے ،چیف جسٹس

ملک کے خلاف بات کرنے والوں کو عوام مسل کے رکھ دیں گے ،چیف جسٹس

چیف جسٹس محمد قاسم خان نے کہا ہے کہ پاکستان کھپے کا نعرہ نہ لگانے والوں کو عوام چیونٹیوں کی طرح مسل دیں گے

ذرائع کے مطابق چند روز قبل میاں جاوید لطیف نے کہا تھا کہ سانحہ مشرقی پاکستان والا ری پلے نہ کیا جائے ، یہاں بڑا حادثہ ہو جائے گا بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد ان کے اہل خانہ نے تو پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا تھا لیکن اگر خدانخواستہ مریم نواز کو کچھ ہوا تو پھر پاکستان کھپے کا نعرہ نہیں لگائیں گے جس پرانکے خلاف بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا

تفصلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے کیس کی سماعت کی اور سماعت کے دوران کہا کہ جو آدمی ملک کے خلاف بات کرے گا اس کے لیے کوئی ریلیف نہیں ہےخدا کا خوف کریں ایسی باتیں کیوں کرتے ہیں ، ہماری حب الوطنی ،حب الوطنی ہے یا حب الشخصیت ہے ؟ملک کے خلاف بات کرنے والوں کو عوام مسل کے رکھ دیں گے ، کیوں کہ ملک کے خلاف بات کرنے والوں کو عوام نہیں چھوڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کالے کوٹ والے نے پاکستان بنانے میں کردار ادا کیا تھاجو بھی ملک کے خلاف باتیں کرے گا وہ ملک چھوڑ کے باہر چلے جائیں ، اگر یہاں رہنا ہے تو پولیس کے پاس جا کے صفائی پیش کریں شخصیات تو آتی جاتی رہتی ہیں لیکن گریبان میں جھانکنا ضروری ہے ، اگر ایسی باتیں کرنی ہیں تو ملک چھوڑ کے باہر چلے جائیں جاوید لطیف پاکستان چھوڑ دیں اور کسی اور ملک کی شہریت لے لیں پہلے ملک اور آئین کے خلاف باتیں کرتے ہیں پھر ریلیف کے لیے آجاتے ہیں جو آدمی ملک کے خلاف بات کرے گا اسکے لیے کوئی ریلیف نہیں ہے

جسٹس قاسم خان نے مزید کہا کہ آپ کے پاس فورم موجود ہیں وہاں جائیں خدا کا خوف کریں ایسی باتیں کیوں کرتے ہیں

سماعت کے بعد میاں جاوید لطیف نے لاہور ہائی کورٹ سے اپنی درخواست واپس لے لی خیال رہے کہ جاوید لطیف کے خلاف بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج کیا تھا

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ جاوید لطیف نے حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف گفتگوکی
جس پر جاوید لطیف نے اپنے خلاف مقدمے کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ پنجاب پولیس کی جانب سے بے بنیاد الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *