سینئر تجزیہ نگار ڈاکٹر شاہد مسعود نے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے متعلق اہم دعوے کیے ہیں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ میں دراڑ ڈال دی ہے اور نیب بھی اب عمران خان کے کنٹرول میں نہیں رہی
ایک پرائیویٹ ٹی وی شو میں تجزیہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ہاتھ سے نیب کا کنٹرول ختم ہو گیا ہے مریم نواز اسٹیبلشمنٹ سے ملاقات کر رہی ہے ایسی خبروں پر توجہ کی ضرورت نہیں لیکن وزراء کی اسٹیبلشمنٹ سے ملاقاتیں جاری ہیں یہ وزراء طاقتور ہیں جن کا تعلق جہلم اور پنڈی سے ہے
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کو معیشت اور مہنگائی پر توجہ دینی چاہئے کابینہ سے نااہل لوگوں کو نکالیں حکومت کے اچھے اقدامات کو ان کی ناکام ٹیم سامنے نہیں لا سکی وزیر خزانہ کا بھی سمجھ سے باہر رہا کہ کون بنے گا . معیشت کی سمت کا کوئی تعین نہیں ہے عمران خان یہ یاد رکھیں کہ شوکت ترین زبردست ماہرین معاشیات ہیں معیشت کے بارے میں جو بات وہ کر رہے ہیں وہ زبردست ہے
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے اپنا کام کر دیا انہوں نے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان دراڑ ڈال دی ہے یہ خلش ختم کرنے میں وقت لگے گا حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر نہیں ہیں ان کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ وزیراعظم 3 تاریخ کو اسمبلیاں توڑنے کے متعلق سوچ رہے تھے وہ خود گاڑی ڈرائیو کر کے اسد عمر کے گھر گئےپی ڈی ایم کی مختلف جماعتیں ایک ایجنڈے پر اکٹھی ہیں کہ عمران خان کو ہٹا دیا جائے اب ان میں پیپلزپارٹی کا حکومت کی طرف جھکاؤ ہے
وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم کے خلاف بیانات نہ دیں، گورننس پر توجہ دیں لیکن بیان تو آئے گا۔ ترجمانوں کا کام ہی بیان بازی ہے