ذرائع کے مطابق حلقہ قومی اسمبلی این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا آغاز شروع ہوچکا ہے۔
حلقہ قومی اسمبلی این اے 75 ڈسکہ میں پہلے سے کروائے گئے ضمنی الیکشن کو الیکشن کمیشن کی جانب سے کالعدم قرار دے دیا گیا تھا تاہم اب دوبارہ الیکشن کروائے جا رہے ہیں جس میں مسلم لیگ نواز کی جانب سے نوشین افتخار اور حکومتی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے علی اسجد ملہی میں زور دار مقابلہ ہونا متوقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اعداد و شمار کے مطابق حلقہ این اے 75 میں تمام ووٹر کی تعداد 4 لاکھ 94 ہزار ہے اور حکومت کی جانب سے 360 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں پولنگ صبح 8 بجے سےشام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر پنجاب پولیس کے 4100 جوانوں کو سکیورٹی کے لیے تعینات کیا گیا ہے جب کہ رینجرز کہ ایک ہزار سے زائد جوان بھی سیکیورٹی کے لیے تعینات ہیں اس کے علاوہ پاک فوج کی دس ٹیموں کو کوئیک رسپانس فورس کے طور پر بلایا گیا ہے۔
ضمنی الیکشن انتظامیہ کی جانب سے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کی جا چکی ہے جس کے تحت کوئی بھی شخص لیسنس یا لائسنس کے بغیر اسلحے کی نمائش نہیں کر سکتا۔
واضح رہے کہ این اے75 ڈسکہ میں 2018 میں ہونے والے ضمنی الیکشن کو بدنظمی کے باعث الیکشن کمیشن کی جانب سے کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔