آٓٹھ ہزار روپے پر نیب کا ملازم شہزاد اکبر عدلیہ کو لیکچر دیتا ہے ، جسٹس قاضی فائز عیسی

آٓٹھ ہزار روپے پر نیب کا ملازم شہزاد اکبر عدلیہ کو لیکچر دیتا ہے ، جسٹس قاضی فائز عیسی

جسٹس فائز عیسیٰ نے اپنی نظر ثانی درخواستوں کی سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا بریگیڈ منہ چھپا کر حملے کررہی ہےجسٹس منظور ملک نے میری رہنمائی کی ہے، ان کی ہدایت پر کوشش ہے جذباتی نہ ہوں

جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک کو گٹر میں لیکر جارہی ہے، میرے خلاف صحافی وحید ڈوگر کی شناخت کیا ہے؟ کوئی نہیں بتاتا،وہ ایک ٹاوٹ ہے، عبدالوحید ڈوگر نے کہا کہ وہ حساس ادارے کا ٹاوٹ ہے۔
آٹھ ہزار روپے پر نیب کا ملازم شہزاد اکبر عدلیہ کو لیکچر دیتا ہے، ہم احمقوں کی جنت میں نہیں رہ رہے، چاہتا ہوں لوگ میری بات براہ راست سنیں، سچ بولتا رہوں گا چاہے کسی کو برا ہی کیوں نہ لگے

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت بھول جاتے ہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے ورکر ہیں،صدر مملکت نے ایوان صدر میں بیٹھ کر تین انٹرویوز دیے اور کہا ریفرنس پر خاموش رہنے اور میڈیا ٹرائل کا بھی آپشن تھا، تیسرا آپشن جوڈیشل کونسل کا تھا جو استعمال کی۔

جسٹس قاضی نے کہا کہ ہم امریکا کے غلام نہیں، نا ہی ان کے پیچھے چلنے کے پابند ہیں، ہمارے پاس ایمان کی طاقت ہے

معزز جج نے کہا کہ میرےکیس میں فردوس عاشق اعوان پرتوہین عدالت کی کارروائی کا کہا گیا لیکن فردوس عاشق نے اپنے بیان پر معذرت تک نہیں کی بلکہ ان کو پنجاب میں اعلیٰ عہدہ دے دیا گیا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظرثانی درخواست کی سماعت کل تک ملتوی کردی

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *