وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک نائن الیون کے بعدبہت سی مشکلات سے گزرا ہے نیشنل سکیورٹی کے اہداف بہت وسیع ہیں،ان پر بحث کی ضرورت ہے سکیورٹی فورسز نے قربانی دے کر ہمیں محفوظ بنایا۔
اسلام آباد میں سکیورٹی ڈائیلاگ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے 10 بلین ٹری سونامی پروگرام کا آغاز کیا، جس کو عالمی سطح پر پزیرائی ملی
انہوں نے مزید کہا کہ مالیاتی خسارے کے باعث ہماری کرنسی متاثر ہوئی، کرنسی گرتی ہے تو ہر چیز پر اثر پڑتا ہے، مہنگائی بڑھتی ہے، جس ملک میں تھوڑے سے لوگ امیر اورغریبوں کا سمندر ہو وہ ملک محفوظ نہیں ہوتا، غربت ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے اور ہماری سب سے زیادہ توجہ غریب کو اوپر لانے پرہے۔ آدھی آبادی سے زائد کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے پر غور کررہے ہیں
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ افغانستان میں امن ہو جب کہ جوبائیڈن انتظامیہ بھی سمجھتی ہے جنگ مزید نہیں چلنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کے لیے بھارت کو پہلا قدم لینا پڑے گا کشمیریوں کو ان کے جائز حقوق دینا پاکستان ہی نہیں بلکہ بھارت کے لیے بھی فائدہ مندہے