ذرائع کے مطابق عدالت نے پنجاب حکومت کو شریف خاندان کی زمینی ملکیت کے انتقال کو منسوخ کرنے سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پنجاب حکومت کی جانب سے شریف خاندان کی رائیونڈ میں موجود 127 کنال کی اراضی کا انتقال منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا جس کے خلاف شریف برادران کی جانب لاہور کی سول عدالت میں درخواست دائر کر دی گئی ہے اور عدالت کی جانب سے حکم امتناع حاصل کرلیا گیا۔ بعد ازاں عدالت نے درخواست کو منظور کرتے ہوئے تمام فریقین کو ریکارڈ سمیت 27 اپریل کو طلب کرلیا ہے۔
شریف خاندان کی جانب سے عباس شریف نے رائیونڈ میں موجود 127 کنال رہائشی اراضی کی انتقال کی منسوخی کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ شریف برادران کی جانب سے عباس شریف کے وکیل حامد افتخار نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں لکھا گیا تھا کہ حکومت پنجاب ناجائز طریقے استعمال کرتے ہوئے جاتی عمرہ میں موجود پندرہ سو کنال کی زمین کی ملکیت تبدیل کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل حکومت پنجاب کی جانب سے شریف خاندان کی رائیونڈ میں موجود 127 کنال اراضی کی ملکیت کو منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا اور اس حکم کے متعلق متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کو بھی ہدایات جاری کر دی گئی تھی۔
حکومت پنجاب کی جانب سے کہا گیا تھا کہ شریف خاندان کی جانب سے اوقاف کی زمینوں کو قبضے میں لیا گیا تھا۔ ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو مکمل آزادی ہے کہ وہ جب چاہیں شریف برادران کی رہائش گاہوں کو گرا سکتے ہیں
دوسری طرف شریف خاندان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ حکومت پنجاب جھوٹے دستاویزات کی مدد سے شریف خاندان کی زمین کی ملکیت کو منسوخ کرنا چاہتی ہے۔