ذرائع کے مطابق صوبہ پنجاب کے ضلع فیصل آباد میں ٹیکسٹائل سیکٹر میں ورکنگ اتنی بڑھ گئی ہے کہ تمام تر بند صنعتی یونٹس بھی چلانے پڑ گیے اور نوبت یہاں تک آ پہنچی ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر میں موجودہ ملازمین کم پڑ گئے ہیں۔
کورونا کی وباء کےبعد پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری میں غیر ملکی آرڈرز کی شرح میں بہت اضافہ ہوا ہے۔
سروے کے مطابق 2018میں ٹیکسٹائل بحران کے باعث کافی تعداد میں صنعتی یونٹس بندہوگئے تھےاور تین لاکھ سےزائد مزدور بیروزگار ہوئے لیکن اب مانگ زیادہ ہونے کےباعث بندصنعتی یونٹس بھی چل پڑے ہیں اور اس وقت مزدوروں کی کمی کا سامنا ہے اور صنعتکار اردگرد کے اضلاع سے مزدور منگوانے لگے ہیں۔
پاورلومزمالکان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بحران کے نتیجے میں 50 ہزار پاورلومز بند ہو چکیں تھیں وہ چل پڑیں۔ اس میں وزیر اعظم نے بجلی کے بلوں میں کمی اور دیگر عوامل کے ذریعے بھرپور معاونت کی ہے۔
ٹیکسٹائل سیکٹر کی مکمل بحالی کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان کا 18 نومبر کو فیصل آباد کا دورہ متوقع ہے۔ دورے کے دوران وہ صنعتکاروں سے ملاقات کریں گے۔