فوجی آمریت نہیں، جمہوریت چاہیے‘ میانمار مظاہرین

فوجی آمریت نہیں، جمہوریت چاہیے‘ میانمار مظاہرین

میانمار کی فوج نے گزشتہ ہفتے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔جس پر نہ صرف سیاسی طور پر انتقال اقتدار کا راستہ رُک گیا بلکہ اس عمل کی دنیا بھر میں مذمت کی گئی۔ ملک میں انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس کی معطلی کے باوجود ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔

مظاہرین نعرے لگا رہے تھے کہ ‘فوجی آمریت نہیں، جمہوریت چاہیے‘

مظاہرے میں افراد نے سرخ قمیضیں پہن رکھی تھیں اور سرخ پرچم اور سرخ غبارے اٹھائے ہوئے تھے، جو آنگ سان سوچی کی جماعت ‘نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی‘ (NLD) کا رنگ ہے۔

مظاہرے میں شریک ایک 21 سالہ طالبہ تھا زِن نے خبر رساں ادارے سے گفتگو کے دوران کہا، ”ہم اپنی آئندہ نسل کے لیے آمریت نہیں چاہتے۔ ہم یہ انقلاب اس وقت تک جاری رکھیں گے، جب تک ہم تاریخ نہیں بنا دیتے، ہم آخر تک لڑیں گے۔‘‘

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *