مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ طے ہے ہمارے پاس احتجاجی تحریک کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، اگر صرف ایوانوں میں لڑنا ہے تو پھر پی ڈی ایم کیوں بنائی؟ اللہ نے ہمیں عقل دی ہے، اپنا نفع نقصان نہ سمجھ سکیں تو ہمیں سیاست کرنے کا حق نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے آصف علی زرداری اور نواز شریف سمیت سب سے رابطے ہیں، پیپلز پارٹی کے سی ای سی کے اجلاس سے مثبت جواب کی امید ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا تجویز ہے کہ پہلے مرحلے میں صرف قومی اسمبلی سے جبکہ دوسرے مرحلے میں صوبائی اسمبلیوں سے استعفے دینے کی تجویز ہے،اور سندھ اسمبلی سے سب سے آخر میں مستعفی ہونے کی تجویز ہے۔