سوشل میڈیا ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے فرانسیسی صدر میکرون کی لیڈرشپ پر توہین آمیز خاکوں کی مذمت نہ کرنے کی وجہ سےکئی سوالات اٹھا دیئے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ فرانسیسی صدر میکرون کو دنیا کو تقسیم کرنے کے بجائے معاملات کو حل کرنا چاہیئےتھا،دنیا کو تقسیم کرنے سے انتہا پسندی مزید بڑھےگی، توہین آمیزخاکوں کے ذریعے اسلام پر حملے لاعلمی کا نتیجہ ہیں ۔
سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک لیڈرکی پہچان یہ ہےکہ وہ لوگوں کومتحدکرتاہےجیسے نیلسن منڈیلا نےلوگوں کوتقسیم کرنےکی بجائےمتحدکیا۔
وزیراعظم پاکستان کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہا کہ فرانسیسی صدرمیکرون کوانتہاپسندوں کوموقع نہیں دینا چاہیئے تھا ،صدرمیکرون کودنیاکوتقسیم کرنےکے بجائےمعاملات کوحل کرنا چاہیئے تھالیکن انہوں نے مزید پولرائزیشن اور احساس محرومی پیدا کرنے کی کوشش کی،دنیا کوتقسیم کرنے سے انتہا پسندی مزید بڑھےگی۔
عمران خان نے کہا کہ صدر میکرون انتہا پسندوں کا راستہ روک کر مسلمانوں کے زخموں پر مرہم رکھ سکتاتھا لیکن بدقسمتی سےانہوں نے دہشتگردوں کی بجائے اسلام پر حملہ کرکے اسلامو فوبیا کی حوصلہ افزائی کی ،فرانس کے صدر نے توہین آمیز کارٹون کی نمائش سے اسلام اور ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ٹارگٹ کیا اور جان بوجھ کر مسلمانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی، اس قسم کی چیزیں بنیاد پرستی اور انتہاپسندی کا باعث بنتی ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ توہین آمیزخاکوں کےذریعےاسلام پرحملےلاعلمی کانتیجہ ہیں،فرانسیسی صدرمیکرون نےدین کو سمجھے بغیر یورپ اور پوری دنیا کے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا۔