رپورٹ کے مطابق سی سی پی او لاہور عمر شیخ کا ٹریفک وارڈن نے چالان کر دیا۔
زرائع کے مطابق سی سی پی او لاہور عمرشیخ شہر کے دورے پر نکلے تھے اور دوران ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے پر ٹریفک وارڈن نے چالان کر دیا۔
سی سی پی او لاہور سادہ لباس اور اپنی پرائیویٹ گاڑی میں لاہور کے مختلف علاقوں کا دورہ کر رہے تھے اسی دوران ٹریفک وارڈن نے ان کا 500 چلان کر دیا۔
عمر شیخ ٹریفک وارڈن کے ایمانداری سے کام بہت خوش ہوئے اور ان کے کام کو سراہا۔
دوسری طرف آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب شعیب دستگیر اور سی سی پی او لاہور کے درمیان اختلافات شدید گہرے ہو چلے تھے۔
وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی جانب سے سی سی پی او لاہور عمر شیخ کو بلایا گیا اور ان کے آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کے ساتھ اختلافات کی وجوہات اور تحفظات کو سنا گیا۔
وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سی سی پی او لاہور کے تحفظات کو سن لیا ہے اب آئی جی پنجاب کو بلائیں گے ان کے تحفظات کو بھی سمجھا جائے گا اس کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے لئے دونوں برابر ہے میں دونوں کے لئے ایک جیسی سفارش ہی کروں گا۔
بعد ازاں سی سی پی او لاہور کے ساتھ اختلافات کی بنا پر آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔