ملائیشیا کی سیاسی جماعت یونائیٹڈ پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم مہاتیر محمد کو انہی کی پارٹی سے نکال دیا گیا۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق مہاتیر محمد نے اپنی ہی جماعت کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کی اور وہ 18 مئی کو ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے تھے۔
ملائیشیا کی یونائیٹڈ پارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مہاتیر محمد کی پارٹی رکنیت کو فوری طور پر منسوخ کردیا گیا ہے۔
عرب میڈیا کا بتانا ہےکہ پارٹی چیئرمین مہاتیر محمد کو ان کی اپنی ہی جماعت کی حکومت کو سپورٹ نہ کرنے پر پارٹی سے نکالا گیا ہے، ان کی جماعت کے صدر اور ملک کے وزیراعظم محی الدین یاسین نے مہاتیر محمد کی پارٹی رکنیت منسوخ کی۔
پارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں مزید کہا گیا ہےکہ پارٹی صدر، وزیراعظم محی الدین یاسین کی لیڈرشپ کو مسترد کرنے اور پارلیمنٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے پر مہاتیر محمد کی رکنیت از خود ختم ہوگئی۔
عرب میڈیا کا بتانا ہےکہ وزیراعظم کے ایک اہم ساتھی نے بھی مہاتیر محمد کی رکنیت منسوخ ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم سابق وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے اس کی کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ 95 سالہ مہاتیر محمد نے فروری میں اچانک وزارتِ عظمیٰ سے استعفیٰ دیا تھا اور دوبارہ سے وزیراعظم بننے کا اعلان کیا تھا تاہم ان کی جگہ محی الدین یاسین ملک کے وزیراعظم منتخب ہوگئے۔
مہاتیر محمد کے سیاسی کیرئیر پر ایک نظر
ڈاکٹر مہاتیر محمد 10جولائی 1925 کو پید ہوئے۔ اسکول میں داخلے کے وقت ان کی تاریخ پید ائش 20 دسمبر لکھوائی گئی۔
مہاتیر محمد کے دادا بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھتے تھے جنہیں British East India Company نے ملائیشیا بھیجا تاکہ وہ وہاں کے باشندوں کو انگلش سکھا سکیں۔
دوسری جنگ عظیم کے دوران جب ملایا پر جاپانیوں کا قبضہ ہو گیا تو انگلش میڈیم اسکول بند کروا دیے گئے جس کے باعث مہاتیر محمد کو تعلیم درمیان میں ہی چھوڑنا پڑی اور وہ گھر کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے جوس بیچنے لگے۔
مہاتیر محمد نے جنگ عظیم دوئم کے خاتمے کے بعد دوبارہ اپنی تعلیم شروع کی اور سنگاپور کے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا۔
1957 میں مہاتیر محمد نے عملی سیاست میں قدم رکھا اور یونائیٹڈ ملایو نیشنل آرگنائزیشن UMNO میں شمولیت اختیار کی۔
بابائے ملائیشیا تنکو عبدالر حمان سے اختلافات کی وجہ سےمہاتیر محمد کو 1959 میں پارٹی سے نکال دیا گیا۔
ملائیشیا کے دوسرے وزیراعظم عبدالرزاق انھیں دوبارہ پارٹی میں لے آئے اور یہیں سے مہاتیر محمد کی سیاسی کامیابیوں کا سفر شروع ہوا۔
1964 میں پہلی بار پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے، 1974 میں ملائیشیاکےوزیر تعلیم مقرر ہوئے، 1976 میں نائب وزیر اعظم، 1978 میں وزیر صنعت و تجارت بنے۔
16 جولائی 1981 کو مہاتیر محمد نے ملائیشیا کے چوتھے وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔
مہاتیر کی پالیسیوں سے ملائیشیا ایک پسماندہ ملک سے ایشین ٹائیگر بن گیا ہے۔ اکتوبر 2003 میں وزارتِ عظمیٰ سے دستبرداری کے بعد مہاتیر محمد نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی۔
2016 میں مہاتیر محمد ایک بار پھر سیاست کے میدان میں آئے اور اپنی نئی جماعت PPBM بنائی، دیگر ہم خیال جماعتوں سے انتخابی اتحاد کیا اور اس جماعت کو شکست دی جس میں رہتے ہوئے وہ خود دو دہائیوں تک وزیر اعظم رہے۔