کرونا وائرس کے مریضوں کو لگایا جانے والا انجکشن نایاب

کرونا وائرس کے مریضوں کو لگایا جانے والا انجکشن نایاب

محکمہ صحت پنجاب نے کورونا اور دیگر بیماریوں کے تشویش ناک مریضوں کو لگائے جانے والے انجکشن ’ایکٹیمرا ‘ کی فروخت پر پابندی لگادی۔

ابتدائی طور پر محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے جاری کیے جانے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ کوروناوائرس کے تشویش ناک مریضوں کو لگنے والا انجیکشن صرف محکمہ صحت کی اجازت سے ملے گا۔

اس پابندی کے بعد انجیکشن مارکیٹ میں نایاب ہوگیا اور 4 انجیکشنز کا کورس کرنے والے وہ مریض پریشان ہوگئے ہیں جنہوں نے ابھی کورس مکمل نہیں کیا، متعدد مریضوں کو ایک خوراک لگ چکی ہے اور اب وہ دوسری خوراک کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں۔

مریضوں اور ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اگر انجیکشن نہ لگا تو مریض خوانخواستہ مر بھی سکتے ہیں۔

لوگوں کی جانب سے خدشات کے اظہار کے بعد محکمہ صحت پنجاب نے ایکٹیمرا انجکشن پرپابندی کانیا نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ انجیکشن بنانےوالی کمپنی سپلائی کا 65 فیصد سرکاری اسپتالوں کو دےگی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق باقی ایکٹیمرا انجیکشن پرائیوٹ اسپتالوں کو دیےجائیں گے، انجیکشن دینے کیلئے مریض کاریکارڈ اورفارم لازمی دیکھاجائےگا، دواسازکمپنی ایمانداری کےساتھ ضرورت مندمریضوں تک انجیکشن پہنچائےگی۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کچھ لوگوں نے ایکٹیمرا انجکشن بلیک کرکےکئی گنا مہنگا فروخت کیا ہے، انجیکشن بلیک میں فروخت ہونےسےروکاجائے۔

ایکٹیمرا انجیکشن ہر کورونا مریض کو نہیں لگایا جاسکتا
دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید کا کہنا ہے کہ ایکٹیمرا انجیکشن ہر کورونا مریض کو نہیں لگایا جاسکتا۔

مسرت جمشید کا کہنا ہے کہ کوئی اسپتال براہ راست ایکٹیمرا انجیکشن خود نہیں لگا سکتا،اسپتال محکمہ صحت کو مریض کی تفصیلات دےگا جس پربورڈ انجیکشن لگانے کا فیصلہ کرے گا اوربورڈ کے فیصلے کی روشنی میں محکمہ صحت ایکٹیمرا انجیکشن مریض کو مفت میں لگائےگا۔

خیال رہے کہ پنجاب میں آرتھرائٹس (جوڑوں کے درد) میں استعمال کیے جانے والے ایکٹیمرا انجیکشن کا کورونا مریضوں پر تجربہ کیا گیا تھا جس کے مثبت نتائج کی اطلاع ملی تھی جب کہ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ اس کا کچھ مریضوں پر اچھا اثر ہوگا اورکچھ پر نہيں ہوگا، یہ انجیکشن لائف سیونگ نہیں ہے۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *