پٹرولیم مصنوعات کی عدم فراہمی اور کمی پر آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے شوکاز پر آئل مارکیٹنگ کمپنیز نے اپناجواب جمع کرادیا۔
اوگرا کے شوکازنو ٹس پر اپنے جواب میں آئل مارکیٹنگ کمپنیز نےمؤقف اختیار کیا ہے کہ مارچ میں بغیر منصوبہ بندی درآمدات بند کی گئیں اور اسمگلنگ رکنے سے بھی طلب میں اضافہ ہوا۔
آئل مارکیٹنگ کمپنیز کا کہنا ہے کہ اپریل میں تیل مصنوعات درآمد کرنے کی بار بار درخواست کی گئی، تاہم طے شدہ درآمدات بھی منسوخ کردی گئیں اور اپریل میں درآمد نہ کھلنےسےکم ترین قیمت کافائدہ نہ اٹھایاجاسکا۔
آئل مارکیٹنگ کمپنیز نےکہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی دستیابی میں کمی وزارت پیٹرولیم کے فیصلہ نہ کرنے کی وجہ سے ہوئی۔
اوگرا کو دیے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ ریفائنریز مکمل گنجائش پر نہیں اس لیے مطلوبہ سپلائی نہیں مل رہی، اب عالمی منڈی میں پاکستان سےکہیں زائد قیمت پرتیل دستیاب ہے اس لیے بحران سےنمٹنے کے لیے 15دن اوسط قیمت پر ریٹیل پرائس کا اعلان کیاجائے۔
خیال رہے کہ مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی عدم فراہمی کی شکایات پر گذشتہ روز اوگرا نے تین آئل کمپنیز کو شو کاز نوٹس بھیجا تھا۔
اوگرا کا کہنا تھا کہ یہ کمپنیاں ریٹیل آؤٹ لیٹس کو پٹرولیم مصنوعات کی پوری فراہمی نہیں کر رہی ہیں اور اس صورتحال میں مارکیٹ میں تیل سپلائی متاثر ہوئی ہے ،اوگرا نے تین آئل مارکیٹنگ کمپنیز کو شوکاز نوٹس دیتے ہوئے 24گھنٹے میں جواب طلب کیا تھا۔