قومی اسمبلی کا اجلاس : مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد متقفہ طور پر منظور

قومی اسمبلی کا اجلاس : مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد متقفہ طور پر منظور

آج اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اہم اجلاس ہوا اجلاس میں مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد متقفہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔

قرارداد وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سیکیورٹی کونسل اسرائیلی جارحیت فوری رکوانے کے لیے اقدامات کرے۔

قرارداد میںفلسطینیوں کے لیے آزاد اور خود مختار ریاست کا مطالبہ کیا گیا اور مسجد الاقصیٰ پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی گئی

ذرائع کے مطابق پاکستان اور ترکی نے اسرائیلی مظالم کے خلاف اقوام متحدہ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وہ آج اقوام متحدہ اجلاس میں شرکت کیلئے روانہ ہونگے۔

انہوں نے ایوان سے وعدہ کیا کہ ہم مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر پر کبھی آنچ نہیں آنے دیں گے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مانتا ہوں راستے کٹھن ہے، عالمی دنیا کا دہرا معیار ہے لیکن سچائی میں بڑا وزن ہوتا ہے۔

اپوزشن لیڈر میاں شہباز شریف نے اجلاس کے دوران کہا کہ کہ 1948ء سے لے کر آج تک فلسطینی ظلم برداشت کررہے ہیں مشرقی یروشلم میں انتہا پسند یہودیوں نے مارچ کیا، پوری دنیا نے یہ دلخراش مناظر دیکھے۔

انہوں نے کہا کہ میں آج یہاں اپوزیشن کے خلاف ظلم کا ذکر نہیں کروں گا۔ کیونکہ آج ہم نے اسرائیل کے مظالم کی بات کرنی ہے اسرائیل کی بدترین سفاکی زوروں پر ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ماضی میں فاشسٹ ہٹلر جہاں تھا، آج وہاں نیتن یاہو کھڑا ہے۔اسرائیلی جارحیت کے نیتجے میں درجنوں بچے اور خواتین کو شہید کیا گیا غزہ میں الجزیرہ چینل کی بلڈنگ کو گرتے دنیا نے دیکھا۔ اس طرح کی سفاکی پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی

ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کی دوسری نسل بدترین ظلم کا شکار ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیرخارجہ اس مسئلے کو عالمی سطح پر اٹھائیں

شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں تجویز پیش کی کہ آئندہ جمعہ یوم القدس کے طور پر منایا جاۂے

ان کا کہنا تھا کی فلسطینیوں پر جو ظلم ہو رہا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے اسرائیل اور بھارت کے ظلم و بربریت میں بہت مماثلت ہے

انہوں نے کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوۂے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں ظلم کی انتہا کر رکھی یے مکمل لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے ہم اس سب کی مذمت کرتے ہیں

خیال رہے کہ واضح رہے کہ گزشتہ آٹھ روز سے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کرگئی ہے اسرائیلی فوج نے مسجد اقصی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں یہ کشیدگی کا آغاز ہوا

جس کے بعد غزہ میں اسرائیلی بمباری سے ہونے والی اموات کی تعداد 192 ہوگئی جبکہ 1230 افراد زخمی ہیں۔اس کے علاوہ غزہ میں بمباری کےنتیجے میں الجزیرہ، ایسوسیٹڈ پریس اور مڈل ایسٹ آئی کے میڈیا ہاؤسز تباہ کیے جاچکے ہیں

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *