ذرائع کے مطابق مولانا منیب الرحمن کی جانب سے گزشتہ روز کیے گئے اعلان پر حکومت کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔ وفاقی وزیر شبلی فراز کی جانب سے مولانا مفتی منیب الرحمن کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ اور منفی رویہ کا عکاس قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مولانا مفتی منیب الرحمان کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ رویت ہلال کمیٹی اور حکومت کا 29 روزوں کے بعد عید کرنے کا اعلان درست نہیں تھا۔ جس پر انہوں نے قضا روزہ رکھنے کی کی تلقین کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوام قضا روزہ رکھے اور جو عوام اعتکاف میں بیٹھی تھی وہ ایک روز کا اعتکاف مکمل کرے۔
مفتی منیب الرحمن کے بیان کے ردعمل میں سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ عید الفطر کے متعلق رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے فیصلہ تمام شری اصولوں کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا گیا تھا تاہم اس معاملے پر مولانا مفتی منیب الرحمن کا رویہ غیر ذمہ دارانہ اور منفی رویہ کی عکاسی کرتا ہے۔
واضح رہے کہ رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے عید الفطر کے منانے کے متعلق اعلان رات گیارہ بج کے بیس منٹ پر کیا گیا تھا۔ جس پر پوری پاکستانی قوم حیرانگی کا اظہار کر رہی تھی کے رات گیارہ بجے کون سا چاند نظر آیا ہے؟ تاہم رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ملک کی مختلف جگہوں سے ملنے والی شہادتوں کو پرکھنے میں زیادہ ٹائم لگا جس کی وجہ سے عید الفطر کے متعلق اعلان میں تاخیر ہوئی۔