خلیجی ممالک سے پاکستان آنے والے مسافروں کی کرونا رپورٹ جعلی ہونے کا انکشاف

خلیجی ممالک سے پاکستان آنے والے مسافروں کی کرونا رپورٹ جعلی ہونے کا انکشاف

ذرائع کے مطابق سول ایسوسی ایشن اتھارٹی کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ خلیجی ممالک سے پاکستان آنے والے مسافروں میں سے بیشتر افراد کی کرونا ٹیسٹ کی رپورٹ جعلی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سول ایسوسی ایشن اتھارٹی کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے کہ خلیجی ممالک سے کال کرو نا رپورٹس کی بنیاد پر پاکستان آنے والے افراد کی تعداد 42 ہے۔ ان میں 31 مسافر پشاور ایئر پورٹ پہنچے تھے جبکہ 11 مسافر کراچی ایئرپورٹ پہنچے تھے۔ تاہم جعلی کرونا رپورٹ رکھنے والے افراد میں سے 28 افراد پشاور ایئرپورٹ قرنطینہ سینٹر سے فرار ہوچکے ہیں جبکہ کراچی ایئرپورٹ سے فرار ہونے والے افراد کی تعداد چھ ہے۔

ذرائع کے مطابق سول ایسوسی ایشن اتھارٹی کی جانب سے مزید سختی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان کی طرف سفر کرنے سے پہلے تمام مسافروں کو ٹریک ایپ پر رجسٹرڈ ہونا ہوگا جب کہ ٹریک ایپ پر رجسٹر نہ ہونے والے مسافر پاکستان سفر کرنے کے اہل نہیں ہوں گے۔ سول ایسوسی ایشن کی جانب سے تمام ایئرلائنز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہدایات اور ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔ جو ایئر لائن مسافروں کو ہدایات پر عمل کروانے میں قاصر رہتی ہے تو سول ایسوسی ایشن کو پورا حق ہے کہ وہ اسے بھاری جرمانے اور دیگر پابندی عائد کرے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان میں کام کرنے والی تمام تر لائنز کے لیے سول اسوسی ایشن اتھارٹی کی جانب سے مزید نئی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ سول ایسوسی ایشن اتھارٹی کے حکام کا کہنا تھا کہ جلی کرونا ٹیسٹ کی رپورٹ رکھنے والوں نے سفر کرکے دوسرے مسافروں کی جان بھی خطرے میں ڈال دی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ کرونا وائرس کی تیسری لہر پر قابو پانے کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرف سفر کرنے والے تمام مسافر تصدیق شدہ لیبارٹری سے اپنا کرونا ٹیسٹ کروائیں گے۔ درست کیو آر کوڈ کے بغیر جمع کروائی گئی کرونا رپورٹ تسلیم نہیں کی جائے گی۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *