فرانسیسی سفیر کی ملک بدری سے متعلق قرارداد آج قومی اسمبلی میں پیش کی جاۓ گی
قرارداد کے متن کے مطابق فرانسیسی میگزین چارلی ہیپڈو کی طرف سے یکم ستمبر 2020 کو ناموس رسالت کی گستاخی اور توہین آمیز خاکوں کی اشاعات کی گئی تھی جس پر ایوان پرزور مذمت کرتا ہے۔
قرارداد میں فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے کے معاملہ پر بحث کی جائے گی تمام مسلم ممالک سے معاملے پر سیر حاصل بات کی جائے گی اور اس مسئلے کو بین الاقوامی فورمز پر اٹھایا جائے۔
اسکے علاوہ یہ بھی کہا گیا کہ صوبائی حکومتیں تمام اضلاع میں احتجاج کے لیے جگہ مختص کریں تا کہ عوام الناس کے روزمرہ کے معمولات زندگی میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اپوزیشن اور حکومت دونوں کی جانب سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں تحفظ ناموس رسالت اور توہین آمیز خاکوں کے خلاف متفقہ قرار داد پیش کی گئی۔
پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اظہار بلاول نے اپنی ٹوئیٹ میں کیا ہے اس فیصلے سے پی پی پی ارکان اسمبلی کو بھی آگاہ کر دیا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے اپنی ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں بیان نہیں دیا اور معاہدہ بھی قومی اسمبلی میں نہیں لایا گیا کسی بھی مرحلے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا اور آج پی ٹی آئی ایوان کے پیچھے چھپنا چاہتی ہے۔
خیال رہے کہ 12 اپریل کو ٹی ایل پی نے فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کا مطالبہ کیا تھا معاہدے سے روگردانی کی صورت میں اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد سعد رضوی کو لاہور سے گرفتار کرلیا گیا