ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کے وکیل بیرسٹر ظفراللہ کے کرو نہ میں مبتلا ہونے کے باعث سابق وزیراعظم کے خلاف کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ایل این جی ریفرنس کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت اسلام آباد میں آج پیش ہونا تھا تاہم ان کے وکیل بیرسٹر ظفراللہ میں کرونا وائرس کی رپورٹ پوزیٹیو آئی تھی جس کے بعد احتساب عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کیس کی سماعت کے موقع پر رہنما نون لیگ اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور نیب کے گواہ وزارت توانائی کے آفیسر حسان بھٹی پیش عدالت کے سامنے پیش ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے احتساب عدالت کے جج اعظم خان کو بتایا گیا کہ میرے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ کرونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں اسی لیے نئے گواہان کے بیانات کو قلمبند نہ کیا جائے۔
جواب میں جج اعظم خان کی جانب سے کہا گیا کہ ہمیں کرونا وائرس کی صورتحال پر خاص خیال رکھنا ہوگا ڈسٹرکٹ عدالتوں میں اس وقت 20 فیصفد سے زیادہ وکلاء کا شکار ہو چکے ہیں۔
اس تمام صورتحال کے بعد احتساب عدالت اسلام آباد کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو حاضری لگوانے کے بعد عدالت سے جانے کی اجازت دے دی گئی۔
واضح رہے کہ پوری دنیا سمیت پاکستان بھی اس وقت کرونا وائرس کی تیسری لہر کی تباہ کاریوں کا شکار ہے۔ حکومت پاکستان اور این سی او سی کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کروایا جانے کے باوجود کرونا وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اموات کی شرح بھی بڑھ گئی ہے۔