فلسطین پر اسرائیلی قبضہ ختم ہونا چاہیے ، طیب اردگان

فلسطین پر اسرائیلی قبضہ ختم ہونا چاہیے ، طیب اردگان

یروشلم کے پرانے شہر میں واقع مسجد اقصیٰ نہ صرف مسلمانوں کے لیے سب سے قابل احترام مقامات میں سے ایک ہے، بلکہ یہودیوں کے لیے بھی یہاں مقدس مقام بھی ہے جسے ٹیمپل ماؤنٹ کے نام سے جانا جاتا ہے

گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے قبلہ اول مسجد اقصی پر حملہ کردیا حملہ اس وقت کیا گیا جب مسلمان نماز پڑھ رہے تھے اسرائیلی فورسز نے نمازیوں کو عبادات سے روکا جس پر مسجد میدان جنگ بن گیا

اس واقعے کے بعد پوری دنیا کے مسلمانوں میں اشتعال پھیل گیا خاص طور پر ترک شہری اسرائیلی قونصلیٹ کے باہر جمع ہو گئے اور مسجد اقصی کی بےحرمتی اور نمازیوں پر حملے کے خلاف احتجاج شروع کردیا ہے۔

ترکی کے وزیرخارجہ میولوت چاوش اولو نے مسجد اقصی پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ہمیشہ فلسطینیوں کے مبنی بر انصاف مطالبے کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران معصوم نمازیوں پر حملہ کرنا غیرانسانی فعل ہے،

ترک دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی قبضہ ختم ہونا چاہیے

خیال رہے کہ اسرائیل نے مسلمانوں کے مقدس ترین مقام کی بے حرمتی کی وہ جوتوں سمیت مسجد اقصیٰ کی حدود میں داخل ہوئے اور اور مسجد اقصی کے باب الرحمہ سے مسجد کے اندر نمازیوں کے درمیان دستی بم پھینکے گئے نمازیوں کو آنسو گیس کے ذریعے منتشر کرنے کی کوشش کی اور اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے نمازیوں پر ربڑ کی گولیوں سے حملہ کیا

اسرائیلی فورسز نے نمازیوں کو عبادات سے روکا جس پر مسجد میدان جنگ بن گیا

مسجد اقصیٰ کے ایک عہدیدار نے مسجد کے لاؤڈ سپیکر سے پُر سکون رہنے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ’پولیس کو نمازیوں پر فوراً دستی بم پھینکنے بند کرنے چاہییں اور نوجوانوں کو پرسکون ہو کر خاموش ہونا چاہیے۔‘

ذرائع کے مطابق حملے کے نتیجے میں دو سو سے زائد افراد زخمی ہوۓ

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *