لوگوں سے کہتا تھا کہ گھبرانا نہیں ہے مگر لوگ گھبرا جاتے تھے: وزیراعظم عمران خان

Jذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ میں اکثر لوگوں سے کہا کرتا تھا کہ گھبرانا نہیں ہے مگر لوگ گھبرا جاتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب برا وقت گزر چکا ہے اور بہت ہی اچھا وقت آرہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے رشکئی ترجیحی خصوصی اقتصادی زون کے کمرشل لانچ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ رشکئ اکنامک زون سی پیک کے اندر آتی ہے یہ بہت خوش آئند بات ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ ملک پاکستان کا مستقبل انڈسٹریلائزیشن میں ہے۔ پاکستان کی ترقی میں اضافے کے لئے انڈسٹریز لگانے کی ضرورت ہے کیونکہ جب انڈسٹریز لگیں گی تو پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوگا جس سے پاکستان ترقی کرے گا۔

سرمایہ کاروں کے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کے لئے جتنی آسانیاں پیدا کریں گے اتنی ہی زیادہ وہ انویسٹ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپیشل اکنامک زون میں سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ڈھائی سال قبل پاکستان بینک کرپٹ تھا پاکستان کا قرضہ میں ڈوبا ہوا تھا۔ مگر اللہ تعالی کا شکر ہے کہ ہم مشکل دو سے نکل چکے ہیں اور ملک میں معاشی استحکام پیدا ہو چکا ہے۔ اب ملک جس راستے پر چل رہا ہے وہ ترقی کا راستہ ہے۔ ہمارے ملک کی معیشت مزید اوپر اٹھنا شروع ہو گئی ہے۔ اب ہمارا ملک صحیح جگہ پر کھڑا ہے۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میں لوگوں سے کہتا رہتا تھا کہ صبر کریں اور گھبرانا نہیں ہے مگر لوگ گھر آ جاتے تھے اب اللہ کا شکر ہے کہ مشکل وقت نکل چکا ہے اور بہت اچھا وقت آرہا ہے۔ زندگی میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے مگر ہمیں صبر سے کام لینا چاہیے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں آنے کے وقت ملکی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ ملا تاہم پچھلے دس سال مہینوں سے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس جا رہا ہے۔ ہمارے پاس آنے والے ڈالرز کی تعداد زیادہ ہے اسی لیے ہمارا روپیہ اوپر اٹھ رہا ہے۔ اب جیسے جیسے معیشت بڑھتی جائے گی ہمارے کرنٹ اکاؤنٹ پر بھی پریشر بڑھتا جائے گا اور ڈالر باہر جائے گا ہمیں اس سے بچنا ہوگا۔

سمندر پار پاکستانیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے وہ کام کر دکھایا جو ملک کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔ یہی وجہ ہے جس سے ہمارا روپیہ مضبوط ہوا ہے اب ہمیں نظر رکھنی ہوگی کہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس دوبارہ نہ جانا پڑے۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *