ذرائع کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے پاکستان کے 38 فیصد گھرانے پہلے سے زیادہ معاشی بدحالی کا شکار قرار دے دیئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق آباد وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے سماجی و معیاریات زندگی کے متعلق سروے مکمل کر کے رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔ ادارہ شماریات کی اس رپورٹ میں ملک پاکستان کے 38 فیصد گھرانوں کے معاشی حالات پہلے سے زیادہ بدتر قرار دے دیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے پاکستان میں لوگوں کی سماجی و معیاریات زندگی پر بنائے گئے سروے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مجموعی طور پر 12 فیصد گھرانوں کی جانب سے معاشی حالات کو پہلے سے بہت ہی زیادہ بدتر قرار دے دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کہ جب کہ 26 فیصد گھرانوں کی جانب سے معاشی حالات کو پہلے سے بدتر قرار دے دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 46 فیصد گھرانوں کی جانب سے معاشی حالات کو پہلے جیسا قرار دے دیا گیا ہے۔
ادارہ شماریات کی جانب سے مکمل کردہ سروے کے مطابق پاکستان کے صوبہ سندھ میں سب سے زیادہ 29 فیصد گھرانوں کی جانب سے معاشی حالات کو بدتر قرار دیا گیا ہے۔ جب کے پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں معاشی حالات کو مزید بہتر کرار دینے والے گھرانوں کی تعداد 27 فیصد ہے۔
ذرائع کے مطابق سروے کی رپورٹ میں پاکستان کے صوبہ پنجاب کے گھرانوں کی تعداد، جنہوں نے معاشی حالات کو پہلے سے بہتر قرار دیا ہے، 25 فیصد ہے جب کہ صوبہ بلوچستان میں معاشی حالات کو بہتر قرار دینے والے گھرانوں کی تعداد 22 فیصد ہے جو باقی صوبوں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔