کے پی کے میں چھوٹے بچوں کو منشیات دے کر بھیک منگوانے کا انکشاف

کے پی کے میں چھوٹے بچوں کو منشیات دے کر بھیک منگوانے کا انکشاف

ذرائع کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے بہت اہم خبر سامنے آئی ہے جس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور میں چھوٹی عمر کے بچوں کو منشیات کا عادی بنا کر بھیک منگوانے کا سلسلہ جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق پشاور میں ایک گینگ چھوٹے بچوں کو منشیات دے کر ان بچوں سے بھیک منگوانے میں مصروف ہے۔ ذرئع کے مطابق پشاور کی ایک سڑک پر کئی فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے بچوں کی ویڈیو گزشتہ روز سے سوشل میڈیا کی ویب سائٹس پر وائرل ہو گئی تھی۔ جس کے بعد صوبائی حکومت کی جانب سے ایکشن لیا گیا تھا۔ صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان کی جانب سے نوٹس لے لیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی تھی کہ جلد از جلد ان چھوٹے بچوں کورسکیو فراہم کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے تاہم صوبائی وزیر کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے دس چھوٹے گداگروں کو حفاظتی مرکز میں شفٹ کر دیا گیا ہے جہاں انہیں تمام تر بنیادی سہولیات فراہم کی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر برائے سماجی بہبود ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پشاور میں موجود ایک نامعلوم افراد کا گروہ کمسن بچوں کو منشیات اور دیگر ادویات دے کر زبردستی بھیک منگوانے میں مصروف ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کو چھوٹے گداگروں کے پیچھے بڑے جرائم میں ملوث افراد کا ہاتھ ہونے کے انکشافات بھی سامنے آرہے ہیں۔

صوبائی وزیر کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ عوام کی نشاندہی پر آج سے ہی تمام گداگروں کے خلاف آپریشن شروع کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ چھوٹے گداگروں کے پیچھے چھپے ہوئے بڑے عناصر کی نشاندہی کرنے میں پولیس کی مدد کی جائے۔

صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کمسن بچوں کو منشیات کا عادی بنا کر بھیک منگوانے والوں کو کوئی بھی رعایت نہیں دی جائے گی۔ آئی جی کے پی کے سے جلد اس معاملے پر ملاقات کر کے بھیک منگوانے والے عناصر کو بے نقاب کیا جائے گا۔ رمضان المبارک کے مہینے میں گداگروں کے خلاف آپریشن روک دیا گیا تھا تاہم اس واقعہ کے بعد آپریشن دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *