ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما احسن اقبال اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وفاقی وزیر فوادچوہدری انتخابی اصلاحات کے معاملے پر ایک دوسرے پر الفاظ کی بوچھاڑ کر دی۔
تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ الیکشن کی اصلاحات کے حوالے سے مسلم لیگ نواز موجودہ حکومت پر بھروسا نہیں کرتی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ پہلے اپنی اصلاح عطالین کمیشن کو بھجوائے تاکہ الیکشن کمیشن اصلاحات کو سمجھنے کے بعد تمام پارٹی کو اتفاق رائے کے لیے بلائے۔
دوسری جانب مسلم لیگ نواز کے رہنما احسن اقبال کی جانب سے الیکٹرونک ووٹنگ کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین کو ہیک کیا جا سکتا ہے۔ جس اک کے پیش نظر اس پر اکتفا کرنا ٹھیک نہیں۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال کے بیان کے ردعمل میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کسی بھی قانون کو بنانے کا کام پارلیمنٹ کا ہوتا ہے نہ کے الیکشن کمیشن کا۔
ذرائع کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے متعلق بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنما کے الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے متعلق ان کے شفاعت درست نہیں ہیں۔ ان کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے متعلق درست معلومات نہیں دی گئی۔
فواد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنما احسن اقبال کو ٹیکنالوجی اور قانون سازی کے متعلق کوئی علم نہیں ہے۔ ان کا کام ہے کہ انہوں نے حکومت کے ہر معاملے کی مخالفت کرنا ہوتی ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انہیں قبال نے ابھی تک الیکٹرونک ووٹنگ مشین کو دیکھا ہی نہیں ہے۔ پاکستانی سائنسدانوں کی جانب سے بہت اچھا کام کیا گیا ہے۔
اس کے رد عمل میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ میں خود ایک انجینئر ہوں مجھے کسی وکیل سے ٹیکنالوجی کے متعلق نہیں سیکھنا۔