ذرائع کے مطابق پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے گورنر شاہ فرمان کی جانب سے وزیراعظم عمران خان اور جہانگیر ترین کے متعلق اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے جہانگیر ترین کو نااہل قرار دینے کے بعد میری وزیراعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات ہوئی۔ میں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو تجویز پیش کی کہ کی جہانگیر ترین کو پارٹی کے جنرل سیکرٹری کے عہدے سے نہیں ہٹایا ان کے پاس ابھی بھی اپیل کرنے کا حق ہے۔ میری جانب سے جانگیر ترین آ کے متعلق دی جانے والی تجویز وزیراعظم پاکستان عمران خان کو بہت پسند آئی۔
ذرائع کے مطابق گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان کی جانب سے یہ عندیہ جاری کیا گیا ہے کہ میری تجویز کے بعد وزیراعظم پاکستان عمران خان نے جہانگیر ترین سے ملاقات کی اور انہیں کہا کہ آپ کے لیے جنرل سیکریٹری کا عہدہ ہمیشہ خالی ہی رہے گا۔ وزیراعظم عمران خان کا جہانگیر ترین کو کہنا تھا کہ شاہ فرمان کی جانب سے دی گئی تجویز مجھے بہت اچھی لگی ہے۔
تبدیلی لانے کے متعلق بات کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا شافرمان کی جانب سے کہا گیا کہ جب قاتل اور مافیا سسٹم کو گرا سکتے ہیں تو تبدیلی لانا کوئی بڑی بات نہیں۔ کسی بڑے آدمی کو جب عدالت کے کٹہرے میں لایا جاتا ہے تو وہ لوگوں کو خرید لیتا ہے۔ جہاں لوگوں کی بولیاں لگتی ہوں وہاں ایسے سسٹم کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ اس طرح کے سسٹم سے نکل کر بہترین کام کیا جا سکتا ہے۔
گورنر کے پی کے کا مزید کہنا تھا کہ لوگ الیکشن پر کروڑوں روپے خرچ کرتے ہیں مگر کچھ ہاتھ نہیں آتا۔ میں چیلنج کرتا ہوں کہ میں نے الیکشن کی کمپین میں صرف سات لاکھ روپے خرچ کیے تھے۔ پھر بھی سنٹرل پنجاب میں ہماری پارٹی کا گراف سب سے اوپر تھا۔ سنٹرل پنجاب میں ہم نے 43 نشستوں میں سے 9 نشستیں حاصل کی تھیں۔