ذرائع کے مطابق امریکہ میں موجود پاکستانی طلبہ پر تیزاب سے حملہ کرنے پر دفتر خارجہ کی جانب سے شدید مذمت کی کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کا شکار ہونے والی پاکستانی طالبہ کے معاملے پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں اور طالبہ کے اہلخانہ کے ساتھ بھی رابطے میں ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے تیزاب کا شکار ہونے والی طالبہ کے اہل خانہ کو ہر قسم کی مدد کی پیشکش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نیویارک پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کے لیے 12 رکنی کمیٹی کو تشکیل دیا گیا ہے۔ نیویارک پولیس کی 12 رکنی کمیٹی کی تحقیقات اور اس کے نتائج آنے کا انتظار کر رہے ہیں۔
انٹرنیشنل میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مارچ کے مہینے میں پاکستانی طالبہ جوکہ امریکہ کے شہر نیویارک میں زیر تعلیم تھی ان پر نامعلوم افراد کی جانب سے ایسڈ سے حملہ کر دیا گیا تھا۔ ایسڈ حملے سے طالبہ کا جسم پوری طرح جل گیا تھا۔ پولیس کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ لڑکی کی حالت بہت خراب ہے تاہم لڑکی کا نام اور پتہ نہیں بتایا گیا۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق نیویارک پولیس کا کہنا تھا کہ اسیڈ حملے کا شکار ہونے والی پاکستانی طالبہ کی عمر 21 سال ہے۔ وہ ایسڈ حملے سے شدید متاثر ہوئی ہیں۔ ڈاکٹرز کی جانب سے لڑکی کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔ ڈاکٹرز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس طرح کی حالت میں بچنے کے چانس بہت کم ہوتے ہیں۔
پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 21 سالہ طالبہ اپنے گھر کے باہر چہل قدمی کر رہی تھی۔ رات کے تقریبا سو آٹھ بج چکے تھے۔ اسی دوران ایک سفید ٹوپی پہنے ہوۓ شخص پیچھے سے آیا اس نے لڑکی پر تیزاب سے حملہ کیا اور وہاں سے فرار ہو گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر کے ملزم کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔