ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کے کہنے پر پاک فوج کی جانب سے ذمہ داری سنبھال لی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کے فیصلے پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر کی بڑھتی ہوئی شرح کے پیش نظر پیدا شدہ صورت حال پر قابو پانے کے لیے اور این سی او سی کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد کروانے کے لیے اب پاک فوج کی مدد لیں گے۔ وزیراعظم عمران خان کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے پاک فوج کے اعلی حکام کی جانب سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہر طرف پاک فوج کے جوانوں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاک فوج اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ نے مشترکہ گشت آپریشن شروع کر دیا ہے۔ گشت کے دوران کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جارہا ہے۔
گزشتہ روز وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے این سی سی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کی تیسری لہر کی بڑھتی ہوئی شرح کے پیش نظر صورتحال بگڑ رہی ہے اگر ہم نے احتیاط نہ کی تو پاکستان میں بھی بھارت جیسے حالات پیدا ہو سکتے ہیں۔
عوام سے گذارش کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ عوام سے کہتا ہوں کہ کرونا ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کریں اور احتیاط برتیں۔ اگر عوام تعاون کرے گی تو لاک ڈاؤن نہیں لگایا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ عوام صرف ماسک پہننا شروع کردے کرونا وائرس سے پیدا شدہ مسائل حل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گھر سے باہر جاتے ہوئے ہر کوئی ماسک کا لازمی استعمال کرے۔ اگر کرونا وائرس بڑھا تو اسے روکنے کے لیے شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن لگانا پڑے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اب زیادہ تر لوگ کرونا ایس او پیز پر عمل نہیں کر رہے۔ اگر لوک ڈاؤن لگایا تو اس کا سب سے زیادہ نقصان غریبوں کو پہنچے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج کو طلب کر لیا گیا ہے پاک فوج پولیس اور رینجرز کے ساتھ مل کر کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد کروائے گی۔