ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب کے بڑے بڑے دعوے کے باوجود غریب اور عام آدمی کو چینی کی خرید میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عوام کی جانب سے شکایت سامنے آئی ہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ ریٹ لسٹ پر مقرر کردہ قیمت کے مطابق بازار میں کسی بھی دکان پر چینی موجود نہیں ہے اور اسی وجہ سے سستی چینی کی خرید کے لئے یوٹیلٹی سٹورز کے عوام کی باہر بڑی بڑی قطاریں نظر آتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق عوام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ لاہور کے بازاروں میں چینی مکمل طور پر غائب ہو گئی ہے۔ حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ یوٹیلٹی سٹورز پر بڑی مشکل سے آدھا کلو چینی 85 روپے کے حساب سے مل رہی ہے جبکہ عام دکانوں پر چینی کی قیمت 110 روپے تک جا پہنچی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ رمضان بازاروں میں سستی چینی کی فروخت کے لئے عوام کی لمبی لمبی قطاریں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ رمضان بازاروں میں لوگوں کے ہاتھوں پر نشان لگا کر چینی فروخت کی جا رہی ہے تاہم رمضان بازاروں میں چینی کی قیمت 300 روپے فی کلو ہے۔
نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے عوام کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت ہمیں مزید ذلیل کرنا بند کر دے اور عام اسٹورز اور دکانوں پر چینی کی دستیابی کو یقینی بنائے۔
دوسری جانب لاہور کے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے کہ کوشش کر رہے ہیں کہ پورے لاہور میں عام دکانوں اور سٹورز پر چینی 85 روپے کلو کے حساب سے دستیاب ہو۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے پنجاب بھر میں چینی کا بحران پیدا ہو چکا ہے۔ رمضان المبارک میں عوام کو 2 کلو چینی کی خرید کی خاطر لمبی لمبی قطاروں میں کھڑا ہونا پڑتا ہے جس کی وجہ سے اب پنجاب حکومت کو عوام کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔