ذرائع کے مطابق انکوائری کمیشن کی جانب سے پاکستان میں کچھ عرصہ قبل پیدا شدہ پیٹرول بحران کی رپورٹ مکمل کرلی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ان کے پاکستان میں کچھ عرصہ پہلے پیٹرول بحران پیدا ہوا تھا جس پر حکومت کی جانب سے انکوائری کمیشن تشکیل کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ انکوائری کمیشن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کچھ عرصہ پہلے پیدا ہونے والا پیٹرول بحران اصل میں خود سے پیدا کیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ انکوائری کمییشن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کچھ عرصہ پہلے پیدا ہونے والا پیٹرول بحران کے اصل ذمہ دار اوگرا، پٹرولیم ڈویژن اور مارکیٹنگ کمپنیاں ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پٹرول کو ذخیرہ کر کے ملک میں جان بوجھ کر پٹرول بحران پیدا کیا گیا تھا۔
ذرائع کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انکوائری کمیشن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق عالمی منڈیوں میں پٹرول کی قیمت جب کم ہوئی تب پٹرول کی درآمد کو بند کردیا گیا تھا۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اوگرا اپنی ذمہ داریوں سے غافل رہا ہے جب پٹرول کی قیمتوں میں کمی کو ایک منصوبے کے تحت پٹرول بحران میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ پٹرولیم ڈویژن میں ڈی جی آئل کو غیر قانونی طور پر تعینات کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق عالمی منڈیوں میں پیٹرول کی قیمتیں زیادہ ہونے تک پیٹرول کو ذخیرہ کیا گیا اور اس کی سپلائی بہت کم کر دی گئی۔ پٹرول کی محدود سپلائی کی وجہ سے ملک پٹرول بحران کا شکار ہوگیا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں اوگرا کے چیئرپرسن اور دیگر حکام کی تعیناتی پر بھی سوال اٹھا دیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی رپورٹ میں اوگرا کو ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے تحلیل کرنے کی سفارش بھی کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو پندرہ دن کی بنیاد کی بجائے ماہانہ بنیاد پر تعین کرنے کی سفارش کے ساتھ ساتھ سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن ڈی جی ایل عمران ابڑو کے خلاف کاروائی کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔