ذرائع کے مطابق پورے پنجاب بالخصوص لاہور میں یوٹیلٹی سٹورز پر سستی چینی کے نام پر عوام کی لمبے لمبی لائنوں کے کے متعلق لاہور ہائی کورٹ نے نوٹس لے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی روز سے پورے پنجاب میں چینی غائب ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ جن دکانوں پر چینی میسر ہے وہ اپنی قیمت کے حساب سے چینی فروخت کر رہے ہیں۔ گزشتہ کئی دنوں لاہور میں یوٹیلٹی سٹورز کے باہرسستی چینی کی خرید کے لئے عوام کی لمبی لمبی قطاریں دیکھنے میں آ رہی ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے اس صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عوام کو 15 روپےسستی چینی کے نام پر بھکاری بنا کر رکھ دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے پرچون کی دکانوں پر چینی کی فراہمی میسر نہ ہونے کے باعث برہمی کا اظہار کیا گیا اور درد سٹورز کے باہر سستی چینی کی خاطر لمبی لمبی لائنوں کا نوٹس لیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عوام کی عزت نفس تھوڑی باقی رہنے دیں انہیں لائنوں میں کھڑا کر کے 15 روپے سستی چینی کی خاطر بھکاری نہ بنائے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے پنجاب حکومت کو حکم جاری کیا گیا ہے کہ تمام رمضان بازاروں اور یوٹیلٹی اسٹورز پر لائنوں کو ختم کیا جائے اور کل تک رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔
لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عوام کو یہ تک نہیں دیتا کہ چینی کی فراہمی کس کی ذمہ داری ہے۔ چینی کی قیمت کنٹرول کرنے اور مناسب فراہمی کی ذمہ داری پنجاب حکومت کے سر پر ہے۔ پنجاب حکومت سے مخاطب ہو کر لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آپ گیند کو ایک دوسرے کی جیب میں پھینک کر اپنی ذمہ داری سے بری نہیں ہوسکتے۔
لاہور ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں اصل مسئلہ ریگولیشن کا ہے۔ کسی بھی پرچون کی دکان پر پچاس روپے کلو چینی نہیں مل رہی۔ حکومت پنجاب کہ ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو چینی کی فراہمی یقینی بنائیں۔ عوام کو قطاروں میں لگا کر زلیل کرنا آئین کی شدیدخلاف ورزی ہے
عدالت میں موجود سرکاری وکیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عوام کو پرچون کی دکان پر بھی چینی فراہمی کی جا رہی ہے۔ رمضان بازاروں میں ہرگز لانی نہیں لگوا رہے بلکہ عوام کو کرسیوں پر بٹھایا کر چینی فراہم کی جا رہی ہے۔
جواب میں عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کیوں نہ لوکل کمیشن مقرر کر دیا جائے لوکل کمیشن جو رپورٹ پیش کرے گا اس پر توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔ عدالت نے پنجاب حکومت کو عوام تک چینی کی فراہمی یقینی بنا کر رپورٹ کل تک پیش کرنے کا حکم جاری کردیاہے۔