ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک لبیک کے سربراہ مرحوم خادم حسین رضوی کے صاحبزادے سعد رضوی کی جانب سے علماء کرام کے وفد سے ملاقات کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں علماء کرام کے وفد نے مولانا سعد رضوی سے ملاقات کی ہے۔ علماء کرام کی جانب سے ملاقات کے دوران کہا گیا ہے کہ پاکستان میں امن و امان قائم کرتے ہوئے احتجاج کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ علماء کرام کے وفد کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ملک پاکستان میں انتشار ،جلاؤ، گھیراؤ اور دھرنوں کی وجہ سے وطن عزیز کا ہی نقصان ہوا ہے۔ ملک میں امن وامان کی فضا قائم کرتے ہوئے جلد از جلد کارکنان کو دھرنے اور احتجاج ختم کرنے کا حکم جاری کیا جائے۔
ذرائع کی جانب سے کہا گیا ہے کوٹ لکھپت جیل میں مولانا سعد رضوی سے ملاقات کرنے آنے والے علماء کرام کے وفد نے افطاری بھی سعد رضوی کے ساتھ ہی جیل میں کی۔ علماء کرام کے وفد اور ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کے درمیان ملاقات پانچ گھنٹوں تک مسلسل چلتی رہی۔
پانچ گھنٹوں کی ملاقات کے دوران علماء کرام کے وفد کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ رضوی کو تمام معاملات امن و امان اور عقل و فہم اور تفہیم سے حل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق علماء کرام کے وفد کی قیادت صاحبزادہ حامد رضا کر رہے تھے۔ ان کے ساتھ ثروت اعجاز قادری، میاں جلیل شرقپوری، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر اور دیگر علماء کرام موجود تھے۔
واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کو پولیس کی جانب سے چند روز قبل گرفتار کیا گیا تھا۔ سعد رضوی کے گرفتار ہونے کے بعد پورے ملک میں ہنگامی حالات پیدا ہوگئے تھے۔ تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان نے ملک بھر کی مشہور شاہراہوں کو بلاک کر کے مظاہرے اور دھرنے شروع کر دیے تھے۔ پولیس کی جانب سے شاہراہوں کو کھلوانے کے لیے کارکنان کو ہٹانے کی کوشش کی گئی جس کے نتیجے میں کارکنان اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جس میں پولیس کے چند اہلکار شہید ہوئے جبکہ آٹھ سو سے زائد ہو اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔ دوسری طرف تحریک لبیک کے چند کارکنان بھی شہید ہوگئے تھے۔ جس کے بعد اب حالات تقریبا کنٹرول میں ہیں۔ تحریک لبیک پاکستان سے مذاکرات کئے جا رہے ہیں۔