ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی جانب سے اہم اعلان کیا گیا ہے کہ پاکستان تحریک لبیک کے ساتھ مذاکرات شروع ہوچکے ہیں۔ وہ تمام پولیس اہلکار جن کو ٹی ایل پی کارکنان کی جانب سے یرغمال بنایا گیا تھا انہیں رہا کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی جانب سی ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک لبیک کے ساتھ مذاکرات شروع ہوچکے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ مذاکرات کا پہلا دور ہو چکا ہے اور دوسرا دور آئے صبح ہی ہوگا۔
ویڈیو پیغام میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور بہت بہتر رہا ہے جس کے نتیجے میں 11 پولیس اہلکار جن کو مظاہرین کی جانب سے یرغمال بنایا گیا تھا انہیں چھوڑ دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معاملات کافی حد تک حل ہو چکے ہیں۔ تمام مظاہرین مسجد رحمت اللعلمین میں واپس جا چکے ہیں جبکہ پولیس بھی پیچھے ہٹ چکی ہے۔
وزیر داخلہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے درمیان پہلی میٹنگ کامیابی کے ساتھ پوری ہوئی ہے اور باقی جو معاملات رہ گئے ہیں انہیں دوسری میٹنگ میں حل کرنے پر بات چیت کی جائے گی۔ اللہ تعالی سے امید کرتے ہیں کہ حکومت پنجاب اور ٹی ایل پی کے درمیان معاملات خوش اسلوبی کے ساتھ طے پا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دھرنوں میں موجود مظاہرین کی جانب سے پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں کو اغوا کرکے یرغمال بنایا گیا تھا جس کے باعث پولیس اور رینجرز نے مظاہرین کے خلاف آپریشن کیا۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان مذاکرات کے ذریعے معاملات حل کرنے پر یقین رکھتی تاہم طاقت کے زور سے ریاست کو بلیک میل نہیں کیا جا سکتا۔