معروف صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان گزشتہ رات ہوۓ مذاکرات کے حوالے سے اہم انکشاف کیا ہے
اس بات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر کے ذریعے کیا ہے
انہوں نے اپنی ٹوئیٹ میں انکشاف کیا کہ مذاکرات میں حکومتی ذرائع سے ملنے والی خبروں سے پتا چل رہا ہے کہ تحریک لبیک اور حکومت کے درمیان جس اتفاق رائے کا شیخ رشید نے آج اعلان کیا اس پر حکومت میں اختلاف ہے اصل پالیسی وہی ہے جو کل وزیراعظم نے بیان کی نہ گرفتار افراد رہا کیے جائیں گے نہ تحریک لبیک پر پابندی ختم ہو گی
خیال رہے کہ خیال رہے کہ 12 اپریل کو ٹی ایل پی نے فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کا مطالبہ کیا تھا معاہدے سے روگردانی کی صورت میں اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد سعد رضوی کو لاہور سے گرفتار کرلیا گیا
انکی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں دھرنے اور مظاہرے شروع ہوگئے تھے، جس پر حکومت نےٹی ایل پی کو کالعدم قرار دے دیا تھا کل رات حکومت اور ٹی ایل پی میں مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد سعد رضوی کو رہا کردیا گیا اور چ روز تک معطل رہنے والی انٹرنیٹ سروس بھی بحال کردی گئی ہے
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بتایا کہ حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے درمیان طویل مذاکرات کامیاب ہو گئے آج قومی اسمبلی میں فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کی قرارداد پیش کی جائے گی اور تحریک لبیک لاہور میں اپنے مرکز مسجد رحمت العالمین سمیت ملک بھر سے دھرنے ختم کردے گی