ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی تیسری لہر کی شدت میں اضافے کے باعث امتحانات کو ملتوی کیا گیا ہے تاہم امتحانات کے بغیر کسی بھی بچے کو پرموٹ نہیں کریں گے اور نہ ہی کسی کو مفت کے گریڈ دیے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے بات کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پچھلے سال بچوں کو بغیر امتحانات کے پاس کر دیا گیا تھا تاہم اب بغیر امتحانات کے کسی کو بھی پروموٹ نہیں کیا جائے گا۔ حکومت پاکستان کوشش کرے گی کہ بچوں کا سال ضائع نہ ہو امتحانات کے بعد انہیں داخلہ مل جائے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر برائے تعلیم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی تیسری لہر کی بڑھتی ہوئی شرح کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ کب یہ ختم ہو۔ این سی او سی میں تعلیمی مقاصد کے لیے میں اکیلا فیصلہ نہیں کرتا میرے ساتھ تمام تعلیمی وزراء موجود ہوتے ہیں اور این سی او سی میں کیا گیا ہر ایک فیصلہ متفقہ ہوتا ہے۔
گزشتہ سال دی گئی پرموشن کے متعلق بات کرتے ہوئے شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پچھلے سال کی گئی پرموشن میں بہت زیادہ کرپشن کی گئی۔ بچوں کو مناسب گریڈ نہیں مل سکے۔ وہ بچے جنہوں نے زیادہ محنت کی گئی تھی وہ بھی سی گریڈ میں ہی پاس ہوئے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا مزید کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے باعث حالات غیر یقینی ہو چکے ہیں کل کیا ہونے والا ہے کچھ نہیں کہہ سکتے۔ کیمبرج کی جانب سے اے لیول کے امتحانات کو اکتوبر میں شیڈول کیا گیا تھا۔ برٹش کونسل کی جانب سے تمام ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے امتحانات کو منعقد کیا گیا تھا۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ بچے تو چاہتے ہیں کہا نہیں بنا امتحانات کے پاس کر دیا جائے مگر جو والدین ہمیں میسیج کر رہے ہے کہ ہمارے بچوں کے امتحانات لیں ان کا کیا؟ امتحانات نا لینے سے بہت سے پڑھنے والے بچوں کا نقصان ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ چاہے جتنا بھی رسک ہو امتحانات ہو کر رہیں گے۔ ادارے کھلے ہوئے تھے تو لوگ صحت پر شور مچا رہے تھے اب جب امتحان کی باری ہے تو لوگوں نے بغیر انٹرنیٹ کے پروموشن کے لیے شور مچانا شروع کر دیا۔ وفاقی وزیر اسد عمر سے سکولوں میں جلد سے جلد ویکسینیشن مکمل کرنے کی تلقین کی ہے۔