ذرائع کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کے تعلیمی نصاب میں سے اسلامی تعلیمات کو نکالنے کے سفارشات نہایت ہی نامناسب ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی طاہر اشرفی سے ملاقات کی گئی۔
ذرائع کے مطابق طاہر اشرفی سے ملاقات کے دوران اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پڑھائے جانے والے تعلیمی نصاب میں سے اسلامی تعلیمات اور تاریخ کو ختم کرنے کے لئے اقلیتی کمیشن کی جانب سے بھیجی گئی سفارشات انتہائی نامناسب ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ اس موقع پر اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی سے پاس کیے گئے ایکٹ پر تمام مذہبی سیاسی اور اقلیتی اراکین کے دستخط موجود ہیں۔ پاکستان اسلام کے نام پر ہیں تو قائم ہے۔
چوہدری پرویز الٰہی کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی صورت اسلامی تعلیمات اور تاریخ کو تعلیمی نصاب سے نہیں نکالا جائیگا۔ موجودہ تعلیمی نصاب سے اسلامی تعلیمات اور تاریخی واقعات کو ختم کرنے کی اقلیتی سفارشات بالکل بھی مناسب نہیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق معاون خصوصی وزیراعظم عمران خان برائے مذہبی ہم آہنگی مولانا طاہر اشرفی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اقلیتوں کے تمام حقوق کے تحفظ اور فراہمی کی ذمہ داری اسلام، آئین اور پاکستان پر ہے تاہم اس کے ساتھ ساتھ ملک میں موجود اکثریت کے حقوق کا تحفظ اور فراہمی نہایت ضروری ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل اقلیتی کمیشن نے کی جانب سے پاکستان کے موجودہ تعلیمی نصاب میں سے اسلامی تعلیمات اور تاریخی واقعات کو ہٹانے کی سفارشات کو پیش کیا گیا تھا۔ ان سفارشات کو چوہدری پرویز الہی اور دیگر وزراء کی جانب سے نامناسب قرار دے دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ ان سفارشات کے خلاف پاکستانی عوام اور دیگر علماء کرام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔